کینٹکی،10جون(ایجنسی) محمد علی کے چاہنے والوں اور پرستاروں میں سے ہزاروں افراد نے جمعرات کے روز ان کے آبائی شہر لوئی ویل کا رخ کیا جہاں اُس عظیم شخصیت کی نماز جنازہ ادا کی گئی جو رنگ کے اندر اپنے حریفوں سے لڑتا رہا اور اس کے باہر امن کے لیے کوشاں رہا۔
نماز جنازہ کا انتظام شہر کے فریڈم ہال میں کیا گیا تھا جہاں سابق ہیوی ویٹ چیمپیئن نے 1961 میں ویلی بسمانوف کو شکست دی تھی۔
محمد علی کی نماز جنازہ
میں مختلف ملکوں اور مسالک سے تعلق رکھنے والے تقریبا 14 ہزار افراد نے شرکت کی۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے محمد علی کو "قوم کا ہیرو" کا نام دیا۔
ساؤتھ کیلیفورنیا یونی ورسٹی کی مذہبی شخصیت شیرمون جیکسن کے مطابق " محمد علی کی وفات سے ہم دنیا میں اپنی یکجہتی کو اور زیادہ محسوس کررہے ہیں"۔ انہوں نے ساٹھ کی دہائی اور اس کے بعد شہری حقوق کی تحریک کے ذریعے سیاہ فام امریکیوں کے دفاع کے حوالے سے مرحوم ہیرو کی کوششوں کو سراہا۔ جیکسن کے مطابق "مضبوط قوت ارادی کا حامل اور زندگی سے پیار کرنے والا ایک بے مثال انسان دنیا سے رخصت ہوگیا"۔